اور ہم ہر امت میں سے ایک گواه الگ کرلیں(1) گے کہ اپنی دلیلیں پیش کرو(2) پس اس وقت جان لیں گے کہ حق اللہ تعالیٰ کی طرف ہے(3)، اور جو کچھ افترا وه جوڑتے تھے سب ان کے پاس سے کھو جائے گا.(4)
Surah Ayat 75 Tafsir (Commentry)
(1) اس گواہ سے مراد پیغمبر ہے۔ یعنی ہر امت کے پیغمبر کو اس امت سے الگ کھڑا کر دیں گے۔
(2) یعنی دنیا میں میرے پیغمبروں کی دعوت توحید کے باوجود تم جو میرے شریک ٹھہراتے تھے اور میرے ساتھ ان کی بھی عبادت کرتے تھے، اس کی دلیل پیش کرو۔
(3) یعنی وہ حیران اور ساکت کھڑے ہوں گے، کوئی جواب اور دلیل انہیں نہیں سوجھے گی۔
(4) یعنی ان کے کام نہیں آئے گا۔
Surah Ayat 75 Tafsir (Commentry)