اس میں ہر صاحب دل کے لئے عبرت ہے اور اس کے لئے جو دل(1) سے متوجہ ہو کر کان لگائے(2) اور وه حاضر ہو.(3)
Surah Ayat 37 Tafsir (Commentry)
(1) یعنی دل بیدار، جو غور وفکر کرکے حقائق کا ادراک کرلے۔
(2) یعنی توجہ سے وہ وحی الٰہی سنے جس میں گزشتہ امتوں کے واقعات بیان کیے گئے ہیں۔
(3) یعنی قلب اور دماغ کے لحاظ سے حاضر ہو۔ اس لئے کہ جو بات کو ہی نہ سمجھے، وہ موجود ہوتے ہوئے بھی ایسے ہے جیسے نہیں ہے۔
Surah Ayat 37 Tafsir (Commentry)