Quran Quote  :  All living creatures and all angels in the heavens and on the earth are in prostration before Allah; and never do they behave in arrogant defiance. - 16:49

قرآن - 12:88 سورہ یوسف ترجمہ، نقل اور تفسیر (تفسیر).

فَلَمَّا دَخَلُواْ عَلَيۡهِ قَالُواْ يَـٰٓأَيُّهَا ٱلۡعَزِيزُ مَسَّنَا وَأَهۡلَنَا ٱلضُّرُّ وَجِئۡنَا بِبِضَٰعَةٖ مُّزۡجَىٰةٖ فَأَوۡفِ لَنَا ٱلۡكَيۡلَ وَتَصَدَّقۡ عَلَيۡنَآۖ إِنَّ ٱللَّهَ يَجۡزِي ٱلۡمُتَصَدِّقِينَ

پھر جب یہ لوگ یوسف (علیہ السلام) کے پاس پہنچے(1) تو کہنے لگے کہ اے عزیز! ہم کو اور ہمارے خانداں کو دکھ پہنچا ہے(2)۔ ہم حقیر پونجی ﻻئے ہیں پس آپ ہمیں پورے غلہ کا ناپ دیجئے(3) اور ہم پر خیرات کیجئے(4)، اللہ تعالیٰ خیرات کرنے والوں کو بدلہ دیتا ہے.

سورہ یوسف آیت 88 تفسیر


(1) یہ تیسری مرتبہ ان کا مصر جانا ہے۔ (2) یعنی غلہ لینے کے لئے ہم جو ثمن (قیمت) لے کر آئے ہیں، وہ نہایت قلیل اور حقیر ہے۔ (3) یعنی ہماری حقیر پونجی کو نہ دیکھیں، ہمیں اس کے بدلے میں پورا ناپ دیں۔ (4) یعنی ہماری حقیر پونجی قبول کر کے ہم پر احسان اور خیرات کریں۔ اور بعض مفسرین نے اس کے معنی کیے ہیں کہ ہمارے بھائی بنیامین کو آزاد کر کے ہم پر احسان فرمائیں۔

Sign up for Newsletter